حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ علی رضا اعرافی نے آج نماز جمعہ کے خطبہ میں کہا: مجالس عزائے امام حسین علیہ السلام اور عزاداری سید الشہدا کے ذریعہ میں ہی دینی رسومات کو تقویت دی جائے اور حجاب اور الہی اقدار کی بنیادوں کو مضبوط کیا جائے، امام حسین علیہ السلام کا حقیقی عزادار وہ ہے جو ان مجالس کے ذریعہ اپنے باطن اور ضمیر کی اصلاح کرےاور معاشرے کو پاک و پاکیزہ بنائے۔آج ہمیں الہی اقدار اور حجاب کے سلسلے میں جو مشکلات اور چیلنج درپیش ہیں ان کا حل امام حسین علیہ السلام کے عزاداری سے ہونا چاہیے۔
انہوں نے طالبان کو شیعوں کے ساتھ عجیب برتاؤ کو لے کر کہا: ایران نے آپ کے ساتھ عاقلانہ اور مناسب برتاؤ کیا ہے اور آپ کے رویۓ میں لا تعداد مشکلات کے باوجود ہم نے غلط رویہ نہیں اپنایا اور مقابل میں نہیں اترے اور ابھی تک ہمارے اداروں اور اہلکاروں کی پالیسی یہی ہے۔ لیکن آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ افغانستان میں شیعہ کمیونٹی کے عقائد کا احترام کریں گے۔
قم کے امام جمعہ کےخطیب نے یوم مزاحمت اسلامی پر تاکید کرتے ہوئے کہا: اسلامی مزاحمت اور ۳۳ روزہ جنگ کا واقعہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔ داعش امریکہ اور اسرائیل کا ہی نتیجہ ہے اور انہوں نے ہی داعش کو جنم دیا ہے تا کہ اسلام کا چہرہ مخمصے کا شکار ہو جائے اور مزاحمت پر حملہ کر کے ایران کو خطرے میں ڈال دیں۔ لیکن اس مزاحمتی مہم میں قدس فورس نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا اور دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں روز عاشورہ کی سرکاری تعطیل اور چھٹی کو ختم کر دیا ہے، اسی چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے آج نماز کے خطبے میں آیۃ اللہ اعرافی نے کہا: افغانستان میں روز عاشور کو چھٹی کو ختم کر دینا اور اسی طرح دوسرے ناگوار حوادث کا رونما ہونا کسی اچھی چیز کی نشاندہی نہیں کرتے، جس طرح ایران دوسرے مذاہب کا احترام کرتا ہے اسی طرح طالبان سے بھی یہی امید ہے وہ بھی دوسرے مذاہب کا احترام کرے۔